Connect with us

Uncategorized

ہوٹل منیجمنٹ کیسے کی جائے؟

Published

on

ہوٹل منیجمنٹ کیسے کی جائے؟

کھانا اور کھلانا، مہمانوں کی تواضع کرنا اور مسافروں کے آرام کے لیے بندوبست کرنا، دنیا کی قدیم ترین روایات میں شامل ہیں۔ جب یہ تمام کام تجارتی بنیاد پر کیے جائیں تو ایک فن اور پیشہ بن جاتے ہیں اور روایت کی طرح یہ پیشے بھی دنیا کے قدیم پیشوں میں شمار ہوتے ہیں۔ صدیو ں پہلے جب برق رفتار گاڑیاں، جہاز اور طیارے نہیں ہوتے تھے تب سفر گھوڑوں اوراونٹوں پر یا قافلوں کی صورت میں کیا جاتا تھا، راستے طویل ہوتے تھے اوران راستوں پر مسافروں کی شب بسری اور ان کے آرام کے لیے کارواں سرائے ہوتے تھے جہاں مسافروں کو پانی، کھانا، بستر اور ان کے جانوروں کو پانی اور چارہ فراہم کیا جاتا تھا۔ قدیم دور کے کارواں سرائے کی جگہ آج کے جدید ہوٹلوں نے لے لی ہے۔ قصبوں اور شہروں میں کیفے اورریستوراں کا رواج ہوگیا ہے، جہاں کام و دہن کی تواضع اور تھکے جسم و ذہن کی آسودگی کے لیے گرم اور ٹھنڈے مشروبات پیش کیے جاتے ہیں۔ بازاروں میں اور تفریح گاہوں کے نزدیک اسنیک بار موجود ہیں جہاں ذائقوں سے لبریز مختلف اشیا لذتِ دہن کا سامان بہم پہنچاتی ہیں۔ طیاروں اور بحری جہازوں میں سفر کے دوران مسافروں کے کھانے اور آرام کا بندوبست ، امرا اور اعلیٰ اور فوجی افسران کے کلبوں میں،اِنز ، بڑی کمپنیوں کے کینٹین اور ایگزیکیٹو ڈائننگ ہال میں، مہمان خانوں( گیسٹ ہاؤس) اور آرام گاہوں (ریسٹ ہاؤس) میں، لمبی شاہ راہوں پر، دورانِ سفر مختصر قیام کے لیے ہوٹلوں میں، درس گاہوں اورتربیت گاہوں کے دارالاقاموں (ہاسٹلز) میں، ریلوے اسٹیشنوں پر آرام گاہوں اور انتظار گاہوں میں، اسپتالوں میں اور فوجی مراکز میں، موجود لوگوں کو کھانا فراہم کرنے، کھانا پیش کرنے اور اور اس سرگرمی سے متعلق دیگر ضروریات کی فراہمی اس قدر وسیع دنیا ہے جس میں ہر وقت تربیت یافتہ اور پیشہ ورماہرین کی ضرورت رہتی ہے۔
کھانا پکانے میں خانساماں کی مدد کرنے والے معاون سے کسی اعلیٰ درجے کے پانچ ستارہ ہوٹل کے منتظمِ اعلیٰ (جنرل منیجر) تک کے عہدے تک۔۔۔ سینکڑوں افراد پر مشتمل ایک پوری ٹیم ہے جو ہوٹلوں کے انتظامات اور مہمانوں کی دیکھ بھال کے لیے مستعد رہتی ہے۔
مہمان داری اور تواضع کی یہی دنیا، جو نہایت دلچسپ ہے،اس وقت ہمارا موضوع ہے۔ اس مضمون میں آپ کو اندازہ ہوگا کہ یہ پیشہ کس قدر وسیع ہے اوراگرآپ اس جانب ذرا بھی دلچسپی رکھتے ہیں تو یقیناً اپنی صلاحیتوں اورقابلیت سے مطابقت رکھنے والا کوئی نہ کوئی شعبہ آپ کی توجہ اپنی جانبمبذول کرالے گا۔

اس مضمون سے آپ کو یہ اندازہ ہوگا کہ ہوٹل مینجمنٹ کے شعبے میں کس نوعیت کا کام ہوتا ہے اور اس کے لیے کس قسم کے افراد کی ضرورت ہوتی ہے۔ اور کون سا ادارہ اس پیشے کے مختلف شعبوں میں پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرتا ہے۔

منیجر 

کسی بھی ہوٹل، ریستوراں، میس، کلب، گیسٹ ہاؤس یا ہاسٹل وغیرہ میں اس ادارے کے پورے انتظام کی دیکھ بھال کرنے والا شخص منیجر کہلاتا ہے۔ اس کے فرائض میں کھانوں اور مشروبات کی تیاری کی نگرانی، رہائشی سہولتوں کے انتظام اور دیکھ بھال کی نگرانی، شعبہ جاتی نگرانوں کے کام کی دیکھ بھال، ادارے کے تمام ملازمین کے کام اور ان کے مسائل سے واقفیت، کام کے سلسلے میں ان کی رہ نمائی اور مسائل کے حل کے لیے اقدامات وغیرہ شامل ہیں۔ علاوہ ازیں ہوٹل منیجر کو مستقبل کی منصوبہ بندی بھی کرنی ہوتی ہے اورکاروبار کے فروغ کے لیے تجاویز مرتب کرنی ہوتی ہیں۔ ہوٹل کی عمارت اورمتعلقہ خدمات کی دیکھ بھال، حفاظتی انتظامات (سیکوریٹی) اور مہمانوں/ گاہکوں کے آرام اورسہولت کے لیے ہر ممکن اقدامات بھی اس کے فرائض میں شامل ہیں۔

ریستوراں/ کیٹرنگ مینجر 

ریستواراں یا کیٹرنگ منیجر کومشروبات اور کھانے کی اشیا سے متعلق امورکی نگرانی کرنا ہوتی ہے۔ اس کے فرائض میں خوردنی اشیا کی خریداری، کھانوں کی تیاری اورتیار اشیا کی فروخت یا انھیں مہمانوں کے سامنے پیش کرنے تک کے کاموں کی دیکھ بھال شامل ہے۔ یہ نہایت ذمہ داری کا عہدہ ہے اور اس کے لیے پیشہ ورانہ تربیت ومہارت انتہائی ضروری ہے۔ کوئی غیر تربیت یافتہ شخص یہ کام انجام نہیں دے سکتا۔ ایک اچھا ریستوراں یا کیٹرنگ منیجر، باورچی خانے کی کارکردگی بڑھانے کے لیے نئے آلات اور مشینوں کی جستجو میں رہتا ہے تاکہ کم محنت ، کم وقت اور کم خرچ میں زیادہ کام کیا جاسکے مثلاً روایتی چولھوں یا کوکنگ رینج کی جگہ مائیکرو ویو اوون کا استعمال وقت، محنت اور لاگت کی بچت کرسکتا ہے۔

ہاؤس کیپر 

ہاؤس کیپر کو ڈومیسٹک سروسز منیجر یا برسر بھی کہا جاتا ہے۔ ہاؤس کیپر کے فرائض میں ہوٹلوں اسپتالوں، کلب، درس گاہوں کے ہاسٹلز یا اس جیسے دوسرے اداروں کے رہائشی امور کی دیکھ بھال،انتظام اور نگرانی شامل ہے۔ رہائشی کمروں، اورعمارتوں کی صفائی، وہاں رہنے والوں کی ضروریات کی تکمیل بنیادی اہمیت رکھتی ہے۔
ہاؤس کیپر کابنیادی اہم کام یہ ہے کہ ہوٹل ، ہاسٹل ، یا اسپتال میں قیام کرنے والوں کے کمرے، یا رہنے اور سونے کی جگہیں صاف ستھری ہوں، ان کے بستر اوربسترکی اشیا ( چادریں، تکیے، کمبل وغیرہ) ہرروز تبدیل کی جائیں۔ میلے کپڑوں کو لانڈری میں پہنچایا جائے۔ غسل خانوں میں تولیے، صابن ، ٹیشو پیپر فراہم کیے جائیں، رہائشی علاقے سمیت پوری عمارت کی روزانہ صفائی، فرنیچر اور تنصیبات اور آرائشی اشیا کی جھاڑ پونچھ کی جائے۔ ہاؤس کیپر اپنے ماتحت عملے کے ذریعے عمارت میں بجلی کی فراہمی اور روشنی اور دیگر آلات کی درستگی، پانی کی فراہمی اورمتعلقہ آلات کی درستگی کا اہتمام بھی کرتا ہے۔

شیف/ کک

باورچی، شیف یا کک کا کام تو ایک ہی ہے لیکن کام کرنے کے اداروں کی نوعیت کے اعتبار سے انھیں مختلف ناموں سے پکارا جاتا ہے۔ ہوٹل اورریستوران کے باورچی خانوں میں کھانا پکانے کے عمل کی نگرانی کرنے والے کوشیف اورہاسٹلز، اسپتال وغیرہ میں یہی ذمہ داری انجام دینے والے کو کک کہتے ہیں۔ اردو میں دونوں کوباورچی یا خانساماں کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ بڑے ہوٹلوں میں ایک سے زائد باورچی (شیف) ہوتے ہیں اور ان کے سربراہ کو خانساماں (ہیڈ شیف) کہا جاتا ہے۔ چھوٹے ہوٹلوں میں ایک باورچی ہی،باورچی خانے کے تمام امورکا نگراں ہوتا ہے۔ خانساماں یا باورچی کے فرائض میں کھانوں کا معیار، ذائقے کو برقرار رکھنا، کھانوں کی تیاری اور ان کو پیش کرنا شامل ہیں۔ کھانا تیار کرنے کے لیے آلات اور سامان کی خریداری اور موسم اورتہوار کی مناسبت سے کھانوں کا انتخاب اوران کی قیمتوں کا تعین کرنابھی خانساماں کی ذمہ داری ہے۔

کچن اسسٹنٹ

باورچی خانے کا معاون، کھانا پکانے میں باورچی یا خانساماں کی مدد کرتا ہے اسے مختلف نوعیت کے بے شمار غیر ہنر مندانہ کام کرنے ہوتے ہیں جن میں باورچی خانے کی صفائی، برتنوں کی دھلائی اور سامان کی دھلائی سے باورچی کی ہدایت کے مطابق کھانا تیار کرنے تک کے کام شامل ہیں۔ یہ معاون پکنے سے پہلے سبزی ترکاری، گوشت ، اجناس کی صفائی کرتا ہے ،انھیں کاٹتا ہے اور دھوتا ہے، بڑے ہوٹلوں میں بعض معاون باورچیوں کے لیے کام مخصوص کردیے جاتے ہیں مثلاً چائے اور کافی تیار کرنا، ٹوسٹ اورانڈے بنانا، کھانے کو ٹرے میں لگانا، برتنوں اورپلیٹوں کو صاف کرناوغیرہ۔

ویٹر 

باورچی خانے سے کھانے کی میز تک کھانا اور مشروبات پہنچانے کا کام ویٹرحضرات کرتے ہیں ریستوران یا ڈائننگ ہال کا تمام انتظام ویٹر حضرات کے ذمے ہوتا ہے۔ اس میں نہ صرف میزوں پر کھانا/مشروبات پیش کرنا شامل ہیں بلکہ ریستوراں یا ڈائنگ ہال کی دیکھ بھال ، آرائش وغیرہ بھی شامل ہے۔ ویٹر حضرات کی سرگرمیوں کو منظم کرنے اور ان کی دیکھ بھال کے لیے ایک شخص ہیڈویٹر کے فرائض انجام دیتا ہے۔

کاؤنٹر سروس اسسٹنٹ 

اسنیک بار ، کافی شاپ، سیلف سروس ریستوراں اور کینٹین وغیرہ میں کھانا میزوں پر پیش نہیں کیا جاتا بلکہ گاہکوں کو اپنا کھانا خود کاؤنٹر سے لینا ہوتا ہے۔ ایسی جگہوں پر کام کرنے والوں کوکاؤنٹر سروس اسسٹنٹ کہتے ہیں۔ ان کا کام ویٹر حضرات کے کام سے ملتا جلتا ہوتا ہے۔ سوائے اس کے کہ انھیں کھانا میز پر پیش نہیں کرنا ہوتا۔

ہوٹل ری سیپشنسٹ

کسی بھی ہوٹل میں داخل ہوں تو سب سے پہلے استقبالیہ سے واسطہ پڑتا ہے۔ یہ جگہیں عام طور پر ہوٹل کے صدر دروازے کے نزدیک ترین ہوتی ہیں اور ہوٹل میں آنے اور رخصت ہونے والا ہر مہمان سب سے پہلے اورسب سے آخر میں استقبالیہ کے کارکنوں سے ملاقات کرتا ہے۔ اس اعتبار سے یہ نہایت اہم ذمہ داری ہے جس کے لیے خوش شکل، خوش لباس، خوش گفتار اور با اخلاق و متواضع ہونا ضروری ہوتاہے۔ہوٹلوں کی دیگر خدمات کی طرح یہ خدمت بھی دن رات کام کرتی ہے۔ دور دراز کے مہمان اپنے کمروں کی پیشگی بکنگ یہیں کراتے ہیں، جب آتے ہیں تو اندراج کی تمام کارروائی یہیں ہوتی ہے۔ دورانِ قیام کوئی شکایت ہوتی ہے تواس کی اطلاع یہیں کی جاتی ہے اور جب مہمان رخصت ہوتا ہے تو واجبات کی ادائیگی یہیں کرتا ہے۔ استقبالیہ شعبے کا کام دو حصوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ ایک کو پیش دفتر ذمہ داری ( فرنٹ آفس ورک) اور دوسرے کو پس دفترذمہ داری( بیک آفس ورک) کہتے ہیں۔

روم اٹینڈینٹ 

روم اٹینڈینٹ ، ہاؤس کیپنگ کا جزو ہوتے ہیں۔ یہ کمروں کو صاف کرتے ہیں اور مہمانوں کے بلانے پر انھیں ضرورت کی خدمت مہیا کرتے ہیں۔ ہاؤس کیپر ہر روز ان کی ذمہ داری کی فہرست ان کے سپرد کرتا ہے کہ کون کون سے کمرے صاف کرنے ہیں، بستروں کی چادریں تبدیل کرنی ہیںیا کوئی اور خدمت انجام دینی ہے۔ بستروں کی صفائی کے لیے متعلقہ کمروں کی چابیاں انھیں مہیا کی جاتی ہیں۔ بعض ہوٹلوں میں روم اٹینڈینٹ، صبح کی چائے، اخبارات، ناشتا پہنچانے کے کام بھی کرتے ہیں۔

ہوٹل پورٹر 

ہوٹل پورٹر مہمانوں کے لیے دروازہ کھولنے ، ان کا سامان اٹھانے، سامان کمروں تک یا کمروں سے گاڑی تک پہنچانے، ہوٹل کے رجسٹر میں اندراج میں استقبالیہ کی مدد کرنے، مہمان کے لیے ٹیکسی یا کرائے کی گاڑی فراہم کرنے کے کام کرتے ہیں۔

ذاتی خصوصیات اورصلاحیتیں 

ریستوان اور ہوٹل کی صنعت بنیادی طور پر خدمت کی صنعت ہے۔ اس میں کام کرنے والے افراد کو دوسرے لوگوں کے آرام اور سہولت کا خیال رکھنا ہوتا ہے۔ اورانھیں مختلف اشیا اور خدمات فراہم کرنا ہوتی ہیں۔ ہوٹل منیجر سے ایک معمولی پورٹر تک، بیش تر کارکنوں کا مہمانوں سے براہِ راست یا بالواسطہ تعلق رہتا ہے۔ خوش گفتاری، خوش مزاجی، لوگوں سے میل جول میں دلچسپی، شائستہ، مہذب اوربا اخلاق ہوناوہ بنیادی خصوصیات ہیں جواس پیشے میں آنے والوں کی اولین ضرورت ہیں اس کے علاوہ مختلف کاموں کی نوعیت کے اعتبار سے انتظامی صلاحیت کے حامل، کام منظم طور پر کرنے والے بہتر منصوبہ ساز اور اپنے کام سے دلچسپی رکھنے والے افراد، اس پیشے میں کامیاب رہتے ہیں۔ پورٹر اور ویٹر کی ذمہ داریاں انجام دینے والوں کو جسمانی طور پر بھی مضبوط ہونا چاہیے۔

تربیت کا ادارہ 

پاکستان میں ہوٹل مینجمنٹ اور اس کے متعلقہ پیشوں کی باقاعدہ تربیت فراہم کرنے والا صرف ایک ادار ہے جو ’’پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ٹورزم اینڈہوٹل مینجمنٹ ‘‘ کے نام سے معرو ف ہے، یہ ادارہ وزارت سیاحت حکومتِ پاکستان کے زیرِ اہتمام کام کرتا ہے۔ اس کی عمارت ڈیفنس ہاؤسنگ سوسائٹیکراچی کے فیز 5 میں واقع ہے۔

اس وقت اس ادارے میں ہوٹل مینجمنٹ او رٹورزم کے 17 مختلف شعبوں کی تربیت کا انتظام ہے جن میں سے 12 ہوٹل مینجمنٹ اور 5 ٹورزم سے تعلق رکھتے ہیں۔ تربیتی نصاب کی مدت ایک ہفتے سے ا یک سال تک ہے۔ ہوٹل مینجمنٹ کے تربیتی پروگرام درجِ ذیل ہیں :

-1 ایلیمنٹری ہوٹل مینجمنٹ 

اس ڈپلوما کورس کی مدت ایک سال ہے۔ تربیتی کلاسیں شام کے اوقات میں ہوتی ہیں۔ کورس کی فیس 6050 ہے جو یک مشت یا اقساط میں ادا کیجاسکتی ہے۔ داخلے کے لیے بنیادی اہلیت انٹرمیڈیٹ ہے۔

ایک سال کی مدت میں امیدواروں کو ہوٹل مینجمنٹ کے ہر شعبے اورہر پہلو کے بارے میں تربیت دی جاتی ہے۔ ادارے کے اپنے اساتذہ کے علاوہ مختلف ہوٹلوں میں کام کرنے والے تجربہ کار افراد بھی لیکچر دیتے ہیں۔ تربیت کے دوران امیدواروں کو مختلف ہوٹلوں میں عملی تربیت کا موقع بھی ملتا ہے۔ کامیاب تکمیل پر ڈپلوما دیا جاتا ہے۔

-2ہاؤس کیپنگ سپر وائزری کورس 

ہاؤس کیپنگ میں ایک سال کے ڈپلوما کی فیس 3050 روپے ہے۔ داخلے کے لیے بارھویں جماعت کامیاب ہوناضروری ہے۔ اس کورس کے دوران امیدواروں کو ہوٹلوں، ریسٹ ہاؤسز، اسپتالوں، ہاسٹلزاور دوسرے اداروں میں ہاؤس کیپنگ کے بنیادی اصولوں اور طریقوں سے واقف کرایا جاتا ہے۔ پاکستان کے مختلف ہوٹلوں کے ہاؤس کیپنگ کے شعبوں میں عملی تربیت بھی فراہم کی جاتی ہے۔ اس کورس کے نصاب میں بنیادی انتظامی نظریہ، ذاتی اورماحول کی صفائی،درونِ خانہ آرائش ، تعلقات مہمانان اور حفاظتی طریقوں کی تربیت دی جاتی ہے۔ تربیت کی کامیاب تکمیل پر ڈپلوما دیا جاتا ہے۔

-3 بیسک ہاؤس کیپنگ 

چھ ہفتے کا یہ سرٹیفکیٹ کورس شام کے اوقات میں ہوتا ہے۔ کورس کے اخراجات 800 روپے ہیں اور داخلہ رجحانِ طبع کے امتحان پر دیا جاتا ہے۔
یہ خالصتاً عملی نوعیت کا تربیتی پروگرام ہے جس کا ایک حصہ نظری تربیت پر مشتمل ہے۔ عملی تربیت میں کمروں ، بستروں، غسل خانوں ، برآمدوں اوردیگر متعلقہ جگہوں کی صفائی اور بستر تیار کرنے اور لپیٹنے کے امورشامل ہیں امیدواروں کو تربیت کے دوران کراچی کے مختلف ہوٹلوں میں حقیقی عملی تربیت کا موقع فراہم کیا جاتا ہے۔

-4 فوڈ اینڈ بیوریجز آپریشن 

مشروبات اور کھانوں کے امور کی نگرانی کی تربیت کا ایک سالہ کورس صبح کے اوقات میں ہوتا ہے۔ کورس کے اخراجات 6050 روپے ہیں۔ نظری اورعملی تربیت انسٹی ٹیوٹ کے کمرۂ تدریس اور تدریسی باورچی خانے میں دی جاتی ہے جوجدید آلات اور سہولتوں سے مزین ہے۔ اس کورس کا مقصد امیدواروں کو ہوٹل اورریستوران میں مشروبات اور کھانوں کے امورکی نگرانی کے معاملات سے واقف کرانا اورانھیں اس نگرانی کا اہل بنانا ہے۔ امیدوار کی قائدانہ صلاحیتوں کواجاگر کرکے انھیں کھانے کی تیاری، اندراجات اورانتظامی امورکا اہل بنایا جاتا ہے۔

-5 ایڈوانس فوڈ پروڈکشن 

کھانا تیار کرنے کی عملی تربیت کے اس نصاب کا دورانیہ ایک سال اور اخراجات 6050 روپے ہیں۔ تدریس شام کے اوقات میں ہوتی ہے۔ داخلے کی اہلیت بارہویں جماعت کامیاب ہے۔ تربیت کی کامیاب تکمیل پر ڈپلومہ تفویض کیا جاتا ہے۔ اس نصاب میں کھانوں کی مقدار کا تعین کرنا، ان کی لاگت کا تخمینہ لگانا، کسی دعوت یا ہوٹل یا ریستوراں کے لیے کھانوں کا انتخاب کرنا، کھانا تیار کرنا اور کھانوں میں قوت بخش غذائی اجزا کوبرقرار رکھتے ہوئے ذائقوں کو پیدا کرنے کے معاملات کی تربیت دی جاتی ہے۔

-6 فوڈاینڈ بیوریجز پروڈکشن اینڈ سروس 

چوبیس ہفتوں کا یہ تربیتی نصاب صبح اور شام دونوں اوقات میں ہوتا ہے۔ اخراجات 3050 روپے اور داخلے کے لیے اہلیت دسویں جماعت کامیاب ہے۔ کامیاب تکمیل پر سرٹیفکیٹ دیا جاتا ہے۔
نصاب میں کھانوں کی تیاری ،کھانا پیش کرنا اوربیکری کی تربیت شامل ہے۔ نظری تربیت میں ہوٹل اورریستوراں کی تنظیم اورعملی کارکردگی سے واقفیت،کھانوں کے انتخاب اورکھانوں میں غذائیت اوران کی مقدار کا تعین کرنے کے معاملات شامل ہیں۔

-7 بیسک فوڈ پروڈکشن 

یہ بھی 24 ہفتوں کا سرٹیفکیٹ کورس ہے، کورس کی لاگت3050 روپے اور داخلے کے لیے اہلیت دسویں جماعت کامیاب ہے۔ اس نصاب میں کھانا تیار کرنے اور بیکری کی اشیا تیار کرنے کی تربیت دی جاتی ہے۔

-8 فوڈاینڈبیوریجز سروس 

یہ 12 ہفتو ں کا تربیتی پروگرام ہے جس کے اخراجات 1050 روپے ہیں۔ دسویں جماعت کامیاب امیدوار داخلہ لے سکتے ہیں۔ امیدواروں کو ہوٹل یا ریستوراں میں کھانے اور مشروبات پیش کرنے کا ہنر سکھایا جاتا ہے۔ عملی تربیت انسٹی ٹیوٹ کے تربیتی ریستوراں میں دی جاتی ہے۔ کامیاب تکمیل پر امیدوار کو سرٹیفکیٹ دیا جاتاہے۔

-9 فاسٹ فوڈ ٹیکنیک اینڈ سیلز 

یہ 11 ہفتوں کا نصاب ہے جس کے اخراجات 1800 روپے ہیں۔ کلاسیں شام کے اوقات میں ہوتی ہیں، داخلے کے لیے اہلیت دسویں جماعت کامیاب ہے، کامیاب تکمیل پر سرٹیفکیٹ دیا جاتا ہے۔ امیدواروں کوفاسٹ فوڈ ریستوراں چلانے کی تربیت دی جاتی ہے جس میں فاسٹ فوڈ ریستوراں کے باورچی خانے کی ڈیزائننگ، فروخت بڑھانے کے طریقے، کھانوں کا انتخاب اور کھانے جلد تیار کرنے کے طریقے شامل ہیں۔

-10 ریسٹ ہاؤس /ریزورٹ اٹینڈینٹ 

آرام گاہوں اورتفریح گاہوں پر مہمان خانوں میں مہمانوں اورسیاحوں کی دیکھ بھال اور مہمان داری کے معاملات کی تربیت کا یہ کورس 8 ہفتوں پر مشتمل ہے۔ کورس کے اخراجات 800 روپے اورداخلے کے لیے اہلیت آٹھویں جماعت کامیاب ہے۔ اس تربیتی نصاب میں امیدوارو ں کو ہاؤس کیپنگ، روم سروس، اورناشتا اورو چائے کے لوازمات تیار کرنا سکھایا جاتا ہے۔

-11 ریسٹ ہاؤس /ریزورٹ سپروائزر 

چار ماہ کے سرٹیفکیٹ کورس کے اخراجات 1500 روپے ہیں۔ داخلے کے لیے اہلیت بارہویں جماعت کامیاب ہے۔ تفریحی مقامات پرواقع مہمان خانوں اورآرام گاہوں میں سیاحوں اور مہمانوں کی نگہ داشت کے لیے یہ اعلیٰ درجے کا تربیتی پروگرام ہے جس کے نصاب میں بنیادی انتظامی طریقے، حسابات رکھنا، اسٹور کیپنگ اوررجسٹروں میں اندراج، ماتحت عملے کو کام تفویض کرنے اور کھانوں کے انتخاب کے امور شامل ہیں۔

-12 ہوٹل فرنٹ آفس

یہ 16 ہفتوں کا کورس ہے جس کے اخراجات 3050 روپے ہیں۔ داخلے کے لیے اہلیت بارہویں جماعت کامیاب ہے۔ امیدواروں کو ہوٹل کے استقبالیہ میں خدمات انجام دینے کی تربیت دی جاتی ہے جس میں مہمانوں کا خیر مقدم کرنا، مہمانوں کے لیے پیشگی کمرے محفوظ کرنا، ان کی آمدپر اندراج کی کارروائی مکمل کرنا، مہمان کے مسائل سننا اور انھیں حل کرنا اورریکارڈ مرتب کرنے کے امور شامل ہیں۔ تربیت کے دوران امیدواروں کو ہوٹلوں میں حقیقی عملی تربیت کا موقع فراہم کیا جاتاہے۔
ٹریول اینڈ ٹورزم کے شعبے میں پاکستان ٹورزم اینڈہوٹل مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ کے مندرجہ ذیل تربیتی پروگرام ہیں :
-1ٹریول ایجنسی مینجمنٹ کورس -2 کاؤنٹر سپروائزری کورس -3 کاؤنٹر سروس فار ایئر لائن/ ٹریول ایجنسی-4 ٹریول ایجنسی سیلز اینڈ مارکیٹنگ -5 ٹورسٹ ہینڈلنگ ٹیکنیکس۔
ان تربیتی پروگراموں میں سے اپنی د چسپی کا شعبہ منتخب کرکے ایک یا ایک سے زائد کورس کیے جاسکتے ہیں۔

مواقع 

ہوٹل کی صنعت پوری دنیا میں ایک مسلسل فروغ پذیر شعبہ ہے۔ پاکستان میں بھی اس صنعت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور ہر روززیادہ سے زیادہ تربیت یافتہ افرادکی ضرورت پیش آرہی ہے۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ٹورزم اینڈہوٹل مینجمنٹ کے مطابق اس وقت ملک میں 11 سو ہوٹل ہیں جن میں ایک ستارہ سے پانچ ستارہ ہوٹل تک شامل ہیں۔ ان 11 سو ہوٹلوں کے 19 ہزار کمروں میں تقریباً 34 ہزار بستروں کی سہولت موجود ہے۔ اس وقت متعد د ہوٹل زیرِ تعمیر ہیں، جن کی تکمیل کے بعداندازہ ہے کہ مزید دس ہزار کمروں میں 17 ہزار بستروں کی گنجائش ہوگی۔ چھوٹے پیمانے پرریستوراں، اسنیک بار اور کیٹرنگ سروس ایک تیزرفتار فروغ پذیر شعبہ ہے جس میں ذاتی کاروبار کے مواقع بھی ہیں اور ملازمت کے بھی۔
ہوٹل کی صنعت میں اس وقت تقریباً 40 ہزار افراد کام کررہے ہیں۔ آئندہ دس سال کے لیے پی آئی ٹی ایچ ایم کااندازہ ہے کہ اس صنعت میں ہر سال 15 سو افراد کی ضرورت ہوگی۔
اندرونِ ملک ملازمت کے مواقع کے علاوہ اس پیشے میں بیرونِ ملک ملازمت کے بھی مواقع موجود ہیں۔ خاص طور پر مشرقِ وسطیٰ کے ممالک کے میں ہوٹل کی صنعت میں کام کرنے والے کارکنوں کی اچھی خاصی تعداد پاکستانی باشندوں پر مشتمل ہے اور وہاں گنجائش نکلتی رہتی ہے۔
اس پیشے میں ذاتی کاروبار کے مواقع بھی خاصے ہیں۔ اسنیک بار، فاسٹ فوڈ ریستوراں اور کیٹرنگ سروس ایسے شعبے ہیں جہاں مناسب سرمائے کے ساتھ اپنا کام شروع کیا جاسکتا ہے۔

تنخواہیں 

ہوٹل او ر ریستوراں کی صنعت میں، پاکستان میں تنخواہوں کا کوئی بنیادی اسکیل موجود نہیں ہے عام طور پر تنخواہیں گفتگو کے ذریعے طے کی جاتی ہیں۔
پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ٹورزم اینڈ ہوٹل مینجمنٹ کے تربیتی پروگرام کے علاوہ مختلف ہوٹل اپرنٹس شپ آرڈیننس کے تحت ہوٹلنگ کے مختلف شعبوں میں امیدواروں کو تین سال کی تربیت دیتے ہیں۔ اس کے اشتہار اخبارات میں شائع ہوتے ہیں۔ مزید معلومات کے لیے اس پتے پر لکھیں۔
ڈائریکٹر ، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ٹورزم اینڈ ہوٹل مینجمنٹ
– 55 اولڈ کلفٹن ،کراچی ، فون : 5830834-5830012

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *